Seven Prescriptions - URDU

اللہ کا محبوب بننے کا آسان طریقہ

ایک حدیث شریف میں روایت کی گئی ہے کہ نفل اعمال کرنے سے آدمی اللہ کا محبوب بن جاتا ہے – کونسا نفل بہتر ہوسکتا ہے  ان نوافل کے بنسبت جس کی ترغیب حدیث  شریف میں دی گئی ہے

اوابین نماز

حدیث شریف میں مروی ہے کہ جو آدمی مغرب کے بعد چھ رکعت نماز ادا کرے تو وہ اوابین شمار ہوگا – مغرب نماز   کے بعد پوری امت  دو رکعت  سنت اور دو رکعت نفل ادا کرتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم  نے چار رکعات ادا کر لیا  - صرف دو اور  رکعات  کو ملادیا  جاوےتو اوابین کے ادنی مقدار چھ رکعات ادا ہوجاوئیگا  -

جو آدمی اوابین کی نماز کو ادا کرے  تو بارہ سال عبادت کرنے کا ثواب  ملیگا    بارہ سال کا تنخواہ مہانہ  10000 کے حساب سے  000  1440 ہوتا ہے  ہر رات  کو – تمام قرضیں ادا ہو جائیگا –

 جو آدمی اوابین کی نماز کو ادا کرے  تو اسکے تمام گناہوہ معاف ہو نگے اکرچہ وہ دنیا کے تمام  سمندروں کے جاگھ کے برابر کیوں نہ ہو –

اوابین کا دوسرا نام توابین ہے یعنی جو کثرت سے توبہ کرنے والے ہیں  اور کثرت سے توبہ کرنے والے اللہ کے محبوب ہوتے ہیں – توبہ کرنے والا اس آدمی جیسے  ہوتا ہے جس نے کوئی گناہ نہیں کیا-   

تھجد نماز

تمام نفل نمازوں میں یہ سب سے افضل اور آسان نماز ہے -  شیطان نے ہمارے ذہن میں یہ  خیال  ڈال کر ہمیں دھوکا میں ڈالا کے تھجد پڑھنا ناممکن ہے تاکہ وہ ہمیں اس خیر کبیر سے  محروم کر دے- حدیث شریف میں مروی ہے کہ جو نوافل عشاء کے بعد یعنی عشاء کی چار رکعات فرض اور دو سنت  موکدہ کے بعد پڑھی جاتی ہےتھجد میں شمار  ہوتی  ہیں  – اس حدیث کی بناء پر علامہ شامی  رحمہ اللہ نے فرمایا تمام نوافل جو عشاء کے بعد ادا کی جاتی ہے تھجد ہوگی اگرچہ سونے سے پہلےیا آدھی رات سے پہلے کیوں نہ  ہو – اس لئے  عشاء کے بعد یعنی عشاء کی چار رکعات فرض اور دو سنت  موکدہ کے بعد دو اور رکعات پڑھنے سے تھجد ادا ہوجائیگی اگرچہ آدمی اسکو بیٹھکر پڑھے – حدیث شریف میں تھجد پڑھنے کی چارفضائل مذکور ہے –

  1. یہ نیک لوکوں کا طریقہ ہیں

  2. آدمی اللہ تعالٰی  کا محبوب بن جاتا ہے

  3. گناہوہ معاف ہوجاتے  ہیں

  4. نیک کام کرنے اور گناہوں سے بچنے کا بجلی گھر ہے یعنی پاور ہاوس ہے

    تھجد پڑھنے سے آدمی کو دنیا بھر کے نمازیوں کی نماز کی دعاء ملتی ہے اکرچہ وہ نمازی آپ کے دشمن کیوں نہ ہو یعنی ہر نمازی اپنی نماز میں یہ دعاء مانگتے ہے کہ سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر  - عشاء  کے بعد دو رکعات تھجد پڑھنے سے آدمی صالحین میں شمار ہوگا جسکی وجہ سے وہ دنیا بھر کے نمازیوں کی دعاوں کامستحق ہوگا –

    اشراق نماز

    ہر آدمی قرآن شریف کی تلاوت کرتا ہے ، ذکر کرتا ہے، وظائف ،  دعائیں  وغیرہ فجر کے بعد پڑھتا   ہے – اشراق کا وقت تقریبا  13/15 منٹ سورج طلوع ہونے کےبعدہوتا ہیں  - اشراق کی ادنٰی مقدار دو رکعات ہوتی ہے- اگر آدمی دنیا کے کاموں میں لگ جائے یا سوجائے اور   بعد میں اشراق کی نمار کو ادا کرے تب بھی اشراق کی نماز ہوجائیگی اکرچہ اسکا ثواب کم ہوگا –

  1.  اشراق کی نماز پڑھنا دنیا بھر کے سونے اورچاندی کو اللہ کے راہ میں خرچ کرنے سے  افضل ہے –

  2. اشراق پڑھنے سے حج اور عمرہ کا ثواب حاصل ہوتا  ہے –

  3. اس دن کی تمام ضروریات پوری ہوجائیگی   

    چاشت نماز/ صلوۃ  الضحیٰ

    اشراق نماز ادا کرنے کے فورا   بعد چاشت کا وقت شروع ہوتا ہے اور زوال تک باقی رہتا ہے – اسلئے اشراق ادا  کرنے کے بعد آدمی چاشت کی نمازپڑھ سکتا ہے ، وہ مسجد میں وضوء کی حالت میں مصلّٰی پر ہوگا – چاشت کی نماز انسان کے تمام جوڑوں کے لئے صدقہ ہے - اپنے آپ کو بچانے کے لئے یا   جو آدمی فی الحال گٹھیا والا ہو یا   اتھرایتست سے بیمار ہوتو اسکو  چاشت کی نماز پڑھنا  چاہئے لیکن آدمی کی نیت اللہ کی رضامندی  ہونا چاہئے اور ضمنًا یہ بھی ایک فائدہ ہے  -اسکو  مقصود نہ بنانا چاہے-

    نفل نمازوں میں جتنی نیت ہوگی اتنا ہی ثواب ملیگا  - سوآدمی صلوۃ التوبۃ ،  صلوۃ  الحاجۃ ، صلوۃ الشکر ، صلوۃ الاستخارہ ، صلوۃ الاوابین  / التھجد/ الاشراق/ الضحٰی کی نیت بھی کرسکتا ہے  - جو بھی نماز پڑھی جارہی ہے  - صلوۃ السفر،  تحیۃ الوضوء ،  تحیۃ المسجد اگر بر محل ہو ایماناً و احتساباً – اور اسکا ثواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ کے ازواج واولاد ، آپ کے اہل ، صحابہ رضی اللہ عنہم ، تابعین ، تبع تابعین ، علماء اور مشائخ امت ، مجاھدین ، شھداء، اللہ کے محبوب لوک ، اپنے والدین  ، خاندان ، مرحومین ، دوست و احباب، متعلقین ، طلبہ ، اساتذہ   ، مشائخ،  اور جن کے احسانات ہو ، معاونین، اور پوری امت مسلمہ   تک پہنچانے کی نیت کرو۔  

     

    سات قیمتی نسخہ

  1. حضرت ابو درداء  رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جو آدمی فجر اور مغرب کے بعد سات مرتبہ سورۃ توبہ کی آخری آیت   کو پڑھے

     حَسْبِيَ اللّهُ لا إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ

    اللہ تعالٰی اس کو دنیا اور آخرت کی تمام  پریشانیوں سے کفایت کریگا یعنی حفاظت کریگا – روح المعانی ص53

    جو بھی پریشانی ہو یا  پریشانی کا اندیشہ  ہو،  یا  آدمی چاہے کتنی بھی سختی سےدبا ہوا ہو ، اللہ تعالٰی اسکی حفاظت کریگا- ہمارے شیخ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب  رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اگر سویتزیلند ایسی واٹرپروف گھڑی بنا سکتے ہے کہ 200 میٹر پانی کے گہراِئی  میں بھی پانی کا دھواں  اس میں سرایت نہیں کرسکتی ہے تو اللہ تعالٰی کے لئے پریشانی سے خالی دل بنانے میں کیا مشکل ہے اکرچہ وہ کتنےہی پریشانیوں  میں کھِرے ہوئےہیں؟

  2. حضرت معقل ابن یسار رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہے کہ جو آدمی فجر اور مغرب کے بعد

    أَعُوْذُ بِاللّٰهِ السَّمِيْعِ الْعَلِيْمِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ

    اور سورۃ حشر کی آخری تین آیات پڑھے جو 28 پارہ میں ہے

    هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ

    هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ

    هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْمَاء الْحُسْنَى يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

     

    تو اللہ تعالٰی   70000 فرشتہ کو مقرر کریگا جو فجر سے مغرب تک برابر اس کے لئے دعاء کرتا رہیگا اور جب وہ مغرب کے بعدپھر  اسکو پڑھے تو 70000 فرشتہ صبح تک اس کے لئے دعاء کرینگے – اور اگر اس کا انتقال اس دن یا رات میں ہوجائے تو وہ شہید ہوکر مرئیگا  – مشکوۃ ص188

    ہمارے شیخ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک بڑے عالم نے فرمایا  ، "میں اپنا کام  شروع نہیں کرتا اور ناشتہ نہیں کھاتا   جبتک میں 70000 فرشتہ کو پہلے میرے نوکری میں نہیں لگاتا  یعنی  وہ میرے لئے دعاء کرنا شروع کرے -  

  3. حضرت عبد اللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہے کہ جو آدمی قرآن شریف کی آخری  تین سورتیں جو لفظ "قُلْ" سے شروع ہوتی  ہیں پڑھے اور ہر سورت کو بسم اللہ سے شروع کرے  یعنی بسم اللہ کی  کل تعداد   نو مرتبہ ہوگی،  تواللہ تعالٰی ہر چیز کی کفایت  کریگا یعنی ہر چیز سے اللہ تعالٰی اسکی پوری حفاظت کریگا – مشکوۃ ص188

    شرّاح حدیث بیان کرتے ہیں :-

  1. تمام وظائف کے لئے کافی ہوگا – اگر آدمی بیمار ہو یا سفر کی وجہ سے وہ اپنے وظائف پورا نہ کرسکے  تو یہ سورتیں اس دن کے لئے کافی ہوگی  - اس وظیفہ کو نہ چھوڑنا چاہئے اور دوسری بات یہ ہے کہ یہ وظیفہ اسکی حفاظت کریگا  -

    ہمارے شیخ رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ لوک ہمیشہ سخت بیماریوں کی شکایت کرتے ہے  جیسے کینسڑ، دل کی بیماریاں ،    ،گاری کی حادثات  ،  ڈاکا زنی چوری  ، جن جادوں، آدمی ہر قسم کی برائی سے محفوظ رہیگا کیونکہ حدیث  میں ہر قسم کی برائی کا ذکر ہوا ہے –

  1. حدیث شریف میں مروی ہے کہ جو آدمی فجر اور مغرب کے بعد تین مرتبہ

    سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيْمِ وَ بِحَمْدِه وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِااللهِ

    پڑھے تو وہ چارمہلک  بیماریوں سے محفوظ رہیگا  :- جنون سے،  نابینا ہونے سے ،  جذام سے اورفالج ہونے سے۔

  2. حضرت معقل ابن یسار رضی اللہ عنہ نے اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر تکلیف میں مبتلا ہونے کی شکایت کی اپنے  دین  میں، زندگی میں  ، بیوی  میں اور   مال میں – رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے اسکو تین مرتبہ فجر اور مغرب کے بعد  یہ کلمات پڑھنے کو کہا –

    بِسْمِ اللهِ عَلٰى دِيْنِىْ وَ نَفَسَيَ وَ وَلَدَيَ وَ اَهَلَيَ وَ مَالَيَ

    چند دنوں کے بعد پھر اسکی ملاقات  آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی اور آپ نے پوچھا کہ اب کیا حال ہیں؟ اس نے فرمایا ، الحمد اللہ – اللہ تعالٰی نے میرے تمام مشکلات کو دور فرمایا – کنز العمال ص636 ج 12

  3. حضرت امامہ رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے ہمیں بہت سارے قیمتی اور ضروری دعائیں سکھائی لیکن میرا حافظہ اتنا کمزور ہے کہ میں سب کچھ بھول جاتا  ہوں-  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  کہ میں آپ کو ایک دعاء سکھاونگا جس کے وجہ سے آپ کو اپنے نبی کی ساری دعائیں  حاصل ہوگی – ذرا سوچوں  - اللہ اکبر! نبوت کی تییس سال کی دعائیں ، تھجد کی دعائیں ،  بدر کی رات کی  دعائیں ،  عرفات کی دعائیں ، مکہ شریف کے تیرہ سال  کی دعائیں اور مدینہ شریف  کے دس سال  کی دعائیں ، نہ اس سے پہلے کوئی ایسی دعائیں  ہوئی رو ِ زمین پر اور نہ کوئی ایسی دعائیں کرسکتا ہے ،  ہم ان سب دعائیں کو   ایک ہی دعاء میں حاصل کرسکتے ہیں –

اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْاَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَاَلَكَ مِنْهُ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْهُ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ وَ اَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَ عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ

 

  1. نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کہ جب آدمی شہرت کی وجہ سے کوئی کام کرتا ہے تو ریااس کے دل میں کالی چیونٹی جو اندھیری  رات میں کالے پتھر پر  چلتی ہے  یعنی کسی کو اس  چیونٹی کا چلنا معلوم نہیں ، اس سےبھی زیادہ خاموشی  اور خفیہ طریقہ سے داخل ہوتا ہے – حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تب تو ہم سب ہلاک ہوجائینگے –  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  جو بھی  یہ دعاء پڑھے :-

 

 

اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِكَ أَنْ اُشْرِكَ بِكَ شَيئًا وَّ أَنَاْ أَعْلَمُ وَ أَسْتَغْفِرُكَ لِمَا لاَ اَعْلَمُ

وہ ہر قسم کے شرک سے محفوظ رہیگا  چاہے بڑے ہو یا چھوٹے  ہو ظاھرہو یا باطن ہو ، ہر قسم کی ریاء